اخلاق (8)

اعضاء و جوارح کی پاکیزگی(2)
موضوعات:

۱۔ہاتھ کو کس چیز سے پاک کرنا چاہئے
۲۔چوری کے نقصانات کا بیان
۳۔دوسروں پر تجاوز کے خطرات کا بیان

ہاتھ کی پاکیزگی:
ہاتھ انسان کی ضروریات پوری کرنے کا ذریعہ ہے، آپ اگر ہاتھ پر مترتب فوائد کا اندازہ لگانا چاہتے ہیں تو اس شخص پر نظر ڈال لیںجس کا ہاتھ کسی حادثے میں کٹ جائے،جیسے انسان اس ہاتھ کے ساتھ خدا کی رضاء کے کام کرسکتا ہے اسی طرح انسان جب منحرف ہوجائے تو وہ اسی ہاتھ کو خدا کی نافرمانی میں استعمال کرتا ہے۔وہ کون سے امور ہیں جن سے اس عضو کو پاک کرنا ضروری ہے؟
چوری سے بچانا:
دوسروں پر ظلم کا اہم ترین مورد یہ ہے کہ آپ اس مال پر تجاوز کریں جو آپ کے علاوہ کسی کی ملکیت ہے جس نے اسے کمانے کے لئے سخت محنت کی ہے یا خود وہ اس مال کا ضرورت مند ہے اورآپ اسے مانع ہوجاتے ہیں، چوری بعض دفعہ انسان ایسے کرتاہے کہ انسان اس مال کو اٹھالے جو اس کا نہیںہے،اور بعض دفعہ چوری کے اور طریقے استعمال ہوتے ہیں مثلاً کوئی آپ کو امانت دے یا قرض دے اور آپ اسے واپس نہ کریں اور نہ ہی واپس کرنے کا آپ کے ذہن میںکوئی پروگرام ہو،امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
السراق ثلاثۃ مانع الزکاۃ ،ومستحل مہورالنساء وکذلک من استدان ولم ینو القضاء ( اُصول کافی ج۶،ص۴۳۱)
چور تین قسم کے ہیں ، زکوۃ نہ دینے والا، عورتوں کے مہر کی رقم ادا نہ کرنے والا اور وہ جو قرض لے اور واپسی کی اس کی نیت نہ ہو۔
حقوق ادا نہ کرنا:
چوری کا دوسرا مورد یہ ہے کہ صاحب حق کو آپ اس کا حق نہ دیں مثلاًآپ کسی کے ساتھ مال میں شریک ہوں اور آپ اسے اس کے حصے کا مال نہ دیں ،امام زین العابدین علیہ السلام نے دونوں قسم کی چوری کے بارے ارشاد فرمایا ہے:
واماحق یدک فان لا تبطہا الی مالا یحل لک بما تبسط الیہ من العقوبۃ فی الآجل ومن الناس بلسان الدئمۃ فی العاجل ولا تقبضہا مما افترض اللہ علیہا(تحف العقول، الحرانی،ص۲۵۷)
آپ کےہاتھ کا حق یہ ہے کہ آپ اسے اس کی طرف نہ پھیلائیں جو آپ پر حلال نہیں ہے۔
چوری کے نقصانات:
الف : خدا وند کا عذاب
چوری گناہ کبیرہ ہے جس کے انجام دینے پر خداوندنے جہنم کا وعدہ فرمایاہے
ب: دنیاوی عذاب
شریعت نے چوری کی دنیا وی سزا ہاتھ کاٹنا قرار دی ہے جیسا کہ قرآن میں ارشاد ہے:
وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُواْ أَيْدِيَهُمَا جَزَاء بِمَا كَسَبَا نَكَالاً مِّنَ اللّهِ (مائدہ ۳۲)
چور مرد اور چور عورت کے ہاتھ کاٹو اس عمل کی سزا کے طور پر جو انہوں نے کیاہے یہ خدا وندکی طرف سے ان پر عذاب ہے.
ج : لوگوں کا عذاب
جو لوگ اس چور کے اطراف میں رہتے ہیں ان کا اعتماد اس پر سے اٹھ جائے گا اور نہ اسے قابل بھروسہ سمجھیں گے اوراس عمل پر اس کی مذمت کریں گے، اور لوگوں کے درمیان یہ شخص حقیر ہو جائے گا ، اس کے بارے اما م زین العابدین ؑ فرماتے ہیں:
ومن الناس بالدئمۃ فی العاجل
کہ دنیا میں لوگوں کی ملامت سے پرہیز کرے۔
دوسروں پر تجاوز:
سب سے بڑی مصیبت جن میں انسان جوانی میں مبتلا ہوتا ہے دوسروں پر تجاوز ہے تاکہ اپنے نفس کی قوت ثابت کرسکے اور اس کا سبب وہ غیظ وغضب ہے جو اس پر جوانی میں حاکم ہوتاہے لیکن وہ نہیں جانتا کہ وہ اس وجہ سے جہنم کی آگ میں گر رہا ہے اور یہ چیز شیطان کا دروازہ ہے اور رسول خدا ؐ سے روایت ہوئی ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کے گال یا چہرے پر تھپڑ مارے تو قیامت کے دن خداوند اسکی ہڈیاں توڑدے گا اور اسے باندھ کر جہنم میں ڈالاجائے گامگر یہ کہ وہ توبہ کرلے۔(مکاتب الرسول، الحمدی المیانجی، ج۲، ص۱۴۹)
ہاتھ آخرت کا ذریعہ ہے
یہ ہاتھ ایسا راستہ فراہم کرتا ہے کہ جس کے ذریعے اخروی سعادت و خوشبختی کو پا سکتا ہے یہ تب ہے کہ اس ہاتھ کے ذریعے ایسے بیچ بوئے جو آخرت میں پھل دے اور انسان کے جنت میں داخل ہونے کا سبب بن جائے :جیسے
۱۔راہ خدا میں جہاد
راہ خدا میںجہاد کرنے والوں سے خداوند نے عظیم اجر کا وعدہ فرمایا ہے اور جہاد اس سے ہوتا ہے جو کچھ انسان دین کے پرچم کی بلندی اور مستضعفین (کمزوروں )کے دفاع کی خاطر خرچ کرتا ہے اور ہاتھ کی حرکت سے اگر انسان رضاء خدا کا قصد کرے تو یہ راہ خدا میں جہاد ہے۔
۲۔ عمل صالح
عمل صالح انسان کا وہ ساتھی ہے جو قبر میں اور قیامت کے دن جس دن اعمال کا حساب ہونا ہے انسان کے ساتھ ساتھ رہے گا،اور عمل صالح کی اساس و بنیاد انسان کا ہاتھ ہے، انسان ہاتھ ہی کے ذریعے صدقہ دیتا ہے ، دوسروں کی مدد کرتا ہے اور مسلمانوں سے تکلیفوں کو دور کرتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here