اخلاق(3)

اخلاقی بیماریاں (1)

موضوعات:

۱۔عُجب (خود پسندی )کے مفہوم کا بیان
۲۔خود پسندی کے مظاہر وآثار
۳۔خود پسندی کے علاج کے طریقوں کا بیان

عُجب (خود پسندی )
جیسے انسان کا جسم بیماری کا شکار ہو جاتا ہے اور پھر انسان اسکے علاج کی کوشش کرتا ہے ڈاکٹر کے پاس جاتاہے ،مفید دوا تلاش کرتا ہے، اسی طرح انسانی روح بعض بیماریوں کا شکار ہوجاتی ہے اور انسان کو چاہیے کہ وہ اسکے علاج کی کوشش کرے،لیکن یہ اخلاقی بیماریا ں جو نفس کو عارض ہوتی ہیں لوگ ان کی پروا نہیں کرتے کیونکہ ان بیماریوں کے اثرات انسان پر زیادہ واضح نہیں ہوتے اور نہ ہی ان کا علاج آسان ہے ،گناہ اور اخلاقی امراض ان مہلک امراض کی طرح ہیں جو بدن کو پیش آتے ہیں ، جیسے بدن کو زہر لگ جائے تو بعض دفعہ انسان کی موت کا باعث بن جاتا ہے اسی طرح اخلاقی امراض انسان کے جہنم میںداخلے کا باعث بن سکتے ہیںکہ جس میں اس کی ابدی ہلاکت ہے ،جس طرح انسان بدن کو پیش آنے والے امراض کے علاج کی کوشش کرتا ہے اسے چاہئے کہ روحانی امراض کے علاج کی بھی کوشش کرے،اور امام صادقؑ نے اپنے آباء سے روایت کی کہ عجبت لمن یحتمی من الطعام مخافۃ الداء کیف لایحتمی من الذنوب مخافۃ النار (امالی صدوق ،ص۲۴۷)مجھے تعجب ہے اس پر جو مرض سے بچنے کے لئے کھانے سے پرہیز کرتاہے وہ کیسے جہنم سے بچنے کے لئےگناہوں سے پرہیز نہیں کرتا ، اخلاقی امراض جو انسان کو پیش آتے ہیں بہت سے ہیں جیسے خود پسندی ، تکبر، ریاکاری وغیرہ یہ سب یا ان میں سے ہر ایک انسان کی عبودیت خدا میں خلل پیدا کرسکتے ہیں ۔

عجب(خود پسندی ) کی تعریف:
خود پسندی کا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو اپنی بعض صفات یا امتیازات کی وجہ سے جو دوسرے انسانوں میں نہیں پائے جاتے ،سب سے بڑا شمار کرے اور اپنے آپ کو کسی سے کمتر نہ سمجھے ،اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے اور اپنے نفس کے درمیان اپنی صفائی پیش کرتا رہے میں ایسا ہوں ویسا ہوں اگرچہ باہر کسی شے پر اس کا اثر نہ پڑے ،قرآن میں ارشاد ہے
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَى (نجم ۳۲)
اپنی روح کی پاکیزگی مت بیان کرو، خداوند متقیوں کو خوب جانتاہے ۔
خود پسندی شیطان کی رسیوں میں سے ایک رسیّ ہے جس کے ذریعے وہ انسان پر اپنا قبضہ مضبوط کرتاہے اور اسے ہلاکت کی طرف کھینچ کے لیجاتاہے، امام صادقؑ سے روایت میں آیا ہے
قال ابلیس لعنہ اللہ لجنودہ اذاستمکنت من ابن آدم فی ثلاث لم اُبال ماعمل فانہ غیر مقبول منہ اذا استکثر عملہ ونسیی ذنبہ ودخلہ العُجب(جواہر الکلام ج۳،ص۱۰۱)
ابلیس لعین نے اپنے لشکروں سے کہا جب میں تین چیزوں میں ابن آدم پر کنٹرول حاصل کرلیتا ہوں تو پھر وہ جو عمل بھی انجام دے لے مجھے اسکی پروا نہیں چونکہ اس کا عمل قبول نہیں ہونا ، ۱۔ وہ اپنے عمل کو زیادہ سمجھنے لگے، ۲۔ اپنے گنا ہ کو بھول جائے ،۳۔ اس میں خود پسندی پیدا ہو جائے۔

خود پسندی کے اثرات:
ہر اخلاقی مرض کے آثار ہیں جو انسان پر ظاہر ہوتے ہیں ،خود پسندی بھی اسی طرح ہے اسکے چند آثار درج ذیل ہیں۔
۱۔ خود پسندی کچھ دوسرے اور اخلاقی امراض کا سبب بنتی ہے جیسے انانیت اور تکبر ہیں۔کیونکہ وہ اپنے آپ کو دوسروں سے افضل سمجھتا ہےاور یہ پہلا قدم ہے جو وہ تکبر کی طرف اٹھاتا ہے ۔
۲۔ خود پسند اپنے عیوب کو بھول جاتاہے، جو شخص خود پسندی میں مبتلا ہے وہ اپنے کئے ہوئے گناہوں کو بھول جائے گا۔
۳۔ اپنی نیکی کو زیادہ سمجھنا. جو شخص خود پسندی میں مبتلا ہے وہ سمجھتا ہے کہ میں نے کافی عبادت کرلی ہے حالانکہ اسے معلوم نہیں ہے کہ اسے کیا کافی ہے، بلکہ اسکی خود پسندی اسکی عبادت کے اثرات بھی ختم کر دیتی ہے۔

خود پسندی کا علاج:
۱۔تنبیہ
انسان اپنی زندگی کی تمام نعمتوں کو یاد کرے، اور ان تمام صفات کو یاد کرے جو خداوند نے اسے عطاکی ہیں اور یہ یاد کرے کہ اس کا سب کچھ خداوند کے اختیار میں ہے نیز یہ بھی ذہن میں یا د رکھے کہ وہ جتنی عبادتیں اور اطاعتیں کرلے وہ ہرگز خدا کا شکر ادا نہیں کرسکتا کیونکہ خدا وند کی بندوں پر نعمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ وہ اگر تمام زمانوں میں اسکی عبادت کرتے رہیںتب بھی وہ ان میں سے ایک نعمت کا شکر بھی اد ا نہیں کرسکتے،روایت کی گئی ہے کہ ایک نیک شخص رات کے تاریک پہر میں ایک ضریح معصوم کی طرف عبادت خدا کے لئےگیا ، اتنی رات گئے جانے کی وجہ سے وہ خود پسندی کا شکار ہوگیا ضریح کی طرف جاتے ہوئے اس نے دیکھا ایک شخص کھڑا کھانے کی چیزیں بیچ رہا ہے ، وہ اس کے پاس گیا اور اس سے پوچھا اس وقت بیچنے کے لئے نکل کر تم کتنا کما لیتے ہو؟اس نے جواب دیا دودرہم یا تین درہم، تو اس نیک شخص نے دل میں کہا میں کتنی خود پسندی کا شکار ہوگیا ہوں میرا یہ رات وسحر کے وقت قیام دویا تین درہم کی اہمیت بھی نہیں رکھتا۔
۲۔برے انجام سے ڈرتے رہنا
انسان کے پاس کیا ضمانت ہے کہ اس کا یہ عمل باطل نہ ہو یا وہ صفت ہی ختم ہو جائے جس کی بنیاد پر وہ خود پسندی کا شکار رہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here