*_درس اول_* ولایت قرآن کی نظر میں
آیت جوادی آملی کے دروس سے اقتباسات
مدرس: ڈاکٹر محمد یونس حیدری

*بسم اللہ الرحمن الرحیم*
فاللہ ھو الولی و ھو یحی الموتی و ھو علی کل شیء قدیر (شوری/9)
محرم و صفر کے مہینوں میں اگر خداوند متعال نے توفیق دی تو ولایت کے موضوع پر قرآن کی محوریت میں کچھ مطالب آپ عزیزان تک پہنچانے کی کوشش کرونگا۔
خداوند ایام عزاء سے بھرپور استفادہ کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔
موضوع سخن ولایت ہے وہ بھی قرآن کریم کی محوریت میں۔
ایک بات بتاتا چلوں یہ جو دروس کا سلسلہ شروع کیا ہے جو مسلسل ماہ محرم اور صفر میں جاری رہے گا دراصل اپنے اساتذہ کے دروس حاصل شدہ معنوی فیض ہے جسے لفظوں کے قالب میں آپ تک منتقل کرنے کی کوشش ہو گی۔ خاص طور پر آیت اللہ جوادی آملی حفظہ اللہ جن کے اس موضوع پر دئے گئے دروس حقیر کی نظر میں ختم کلام ہیں۔
بزرگان کے ناموں کا ذکر اس لئے ضروری ہے تا کہ خیانت علمی شمار نہ ہو
بہت سوں کو ہم نے دیکھا ہے جو باتیں تو اپنے اساتذہ کی نقل کرتے ہیں لیکن ان کا تذکرہ تک نہیں کرتے یہ علمی خیانت ہے۔
خداوند آیت اللہ جوادی آملی کو طول عمر عنایت فرمائیں اور اپنی حفظ و امان میں رکھے۔
سرنامہ کلام میں سورہ شوری کی آیت نمبر 9 کی تلاوت کا شرف حاصل ہوا۔
ارشاد رب العزت ہے فاللہ وھو الولی
تمہارا ولی اور سرپرست صرف خدا ہے۔
اللہ کے ولی اور سرپرست ہونے کی نشانی اور دلیل کیا ہے؟
اس آیت میں دو دلیلیں ذکر ہوئی ہیں۔
پہلی دلیل: وھو یحی الموتی
خدا ولی ہے اور ولایت کا اثر یہ ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کرتا ہے۔
پس جو مردوں کو زندہ کرے وہ ولی ہے۔
ولایت کا دوسرا اثر اور نشانی: وھو علی کل شیء قدیر
خدا ولی ہے کیونکہ ہر شیء پر قدرت رکھتا ہے۔ پس معلوم ہوا جو صاحب قدرت ہو وہ ولی ہے۔
اس کے علاوہ اور بھی بہت سارے آثار اور نشانیاں قرآن کریم میں ذکر ہوئیں ہیں خاص طور پر اسی سورہ کی بعد والی آیات میں جن کا تذکرہ تفصیل سے بعد میں کیا جائے گا۔
بنا بر این ولایت کا موضوع نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ لہذا کئی جہات سے اس موضوع کو اساتذہ کرام خاص طور پر آیت اللہ جوادی آملی کے دروس سے استفادہ کرتے کھولنے کی کوشش کریں گے
منطقی قواعد اور اصول کی روشنی میں کسی بھی موضوع پر سیر حاصل بحث کرنے کے لئے ضروری ہے کہ پانچ محور کو مد نظر رکھا جائے
جنہیں علماء منطق نے اس طرح بیان کیا ہے
1. ما ھی
2. ھل ھی
3. لما ھی
4. کم ھی
5. من ھو
ان قواعد اور اصولوں کی روشنی میں ولایت کے موضوع پر سیر حاصل بحث کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سب سے پہلے ہم سمجھیں کی ولایت کیا ہے یعنی *الولایۃ ما ھی؟*
بحث کا دوسرا محور یہ ہو گا کہ ولایت کا وجود خارجی ہے یا نہیں؟ ولایت ایک حقیقت خارجی رکھتی ہے یا صرف ایک لفظی اور ذھنی بحث ہے؟ پس ضروری ہے کہ ہم جان لیں *الولایہ ھل ھی؟*
اگلا محور لما ھی کا ہے یعنی ولایت کیسے حاصل ہوتی ہے؟ *الولایۃ لما ھی؟*
اس کے بعد بحث ہو گی کہ ولایت کی کتنی قسمیں ہیں؟ *الولایۃ کم ھی؟*
سب سے آخری بحث یہ ہو گی کہ ولی کون ہے یعنی *الولی من ھو؟*
خداوند متعال نے اگر توفیق دی تو انشاء اللہ اگلے درس میں حقیقت ولایت پر کئی جہات سے بحث کرنے کی کوشش ہو گی۔
بنا بر این منطقی طور پر ایام عزا میں ولایت در قرآن کے موضوع پر گفتگو کی ترتیب کچھ اس طرح کی ہو گی۔
1. الولایۃ ما ھی؟ یعنی ولایت کسے کہتے ہیں
2. الولایۃ ھل ھی؟ آیا ولایت حقیقت خارجی رکھتی ہے یا نہیں
3. الولایۃ لما ھی؟ ولایت کیسے حاصل ہوتی ہے۔
4. الولایۃ کم ھی؟ ولایت کی کتنی قسمیں ہیں
5. الولی من ھو؟ ولی کون ہے
اللہ سے دعا ہے کہ خداوند ہمیں صحیح معنوں میں ولایت کو سمجھنے اور پیرو ولایت بننے کی توفیق عنایت فرمائے
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here