امریکا کی موجودہ صورتحال

تجزیہ/علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

اس وقت سننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھیں امریکی اسٹریٹجیز کی عمارت کے گرنے کی آوازیں سن بھی سکتے ھیں اور دیکھ بھی سکتے ھیں۔ امریکہ اگر فوجی حملہ کرنا چاھئے تو اس کو نہ تو عالمی سطح پر سیاسی حمایت حاصل ھو گی اور نہ فوجی حمایت۔ اسی طرح اقتصادی لڑائی میں بھی وہ تنہا ھے۔ یورپ جوکہ امریکہ کا اندھا حامی تھا، آج وہ بھی امریکہ کے اقدامات کو شک و تردید کی نگاہ سے دیکھتا ھے، امریکہ ھیئت حاکمہ میں گزشتہ دو سال میں جو اکھاڑ پچھاڑ ھوئی ھے وہ بین الاقوامی سطح پر مختلف قسم کی ناکامیوں کی عکاس ھے ۔اس وقت امریکہ کا اپنے اتحادیوں پر کنٹرول کمزور پڑتا جا رھا ھے۔ پہلے سعودی عرب اور امارات قطر سے لڑے اور اب جنوبی یمن میں آپس میں لڑ پڑے ھیں۔ اس سے پتہ چلتا ھے کہ ٹیم کیپٹن کا اپنی ٹیم پر کنٹرول بالکل ختم ھو چکا۔ جس کا نتیجہ پھر ھار ھی ھار ھے۔ آپ اگر اسرائیل اور امریکہ کی تاریخ پڑھیں اور پھر موجودہ دور کو دیکھیں، تو آپ کو یہ ماضی کے فرعون، انا ربکم الاعلی کہنے والے اس وقت بہت بیچارے ھو چکے ھیں ۔امریکی ایمپائر تکبر، لالچ اور خوف کی دلدل میں غرق ھو چکی ھے ۔اور اس کا سفر دلدل کی تہہ کیطرف جاری ھے ۔اس کشتی کو بالآخر غرق ھونا ھی تھا۔ اس میں تکبر و غرور، لالچ اور خوف کے جو سوراِخ تھے انہوں نے اس کشتی کا ” آخر کام تمام ” کر دیا ھے۔ ان شاء اللہ اس منحوس ایمپائر کے مردار پر گدھوں کی پروازیں ھم سب دیکھیں گے ۔ قل جاء الحق و ذهق الباطل ان الباطل كان ذهوقا

حق اور عدل الہی  کا سورج سارے عالم میں طلوع کرے گا ۔ھر طرف دن ھی دن ھو گا کوئی رات نہیں ھو گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here