امام خمینی کے مبارزے کے اہم اصول

۳۔ مبارزے میں تسلسل

امام خمینیؒ کے مبارز ے کا تیسرا اصل تداوم ہے یعنی مسلسل مبارزہ ہے اس میں کسی قسم کا ٹھہراو نہیں ہے کہ ایک دن اٹھ کھڑے ہوئے لیکن اگلے دن گھر جا کر سوگئے۔ جیسے ہمارے ہاں ایک پروگرام Programe زبردست کر لیا اس کے بعد دس دن ریسٹ کرتے ہیں ایسا نہیں امام خمینیؒ کے مبارزے میں انتھک جدوجہد، مسلسل قیام اور مقاومت ہے۔ لہٰذا امام خمینی کی نگاہ میں مبارزے کے اندر تسلسل ہے۔ فرماتے ہیں:

"تاشرک و کفر ھست مبارزہ ھست و تا مبارزہ ھست ما ھستم”۔

جب تک شرک اور کفر موجود ہے ٹکراو ہے اور جب تک ٹکراو ہے ہم بھی ہیں ۔امام کے اس نظریہ کی بنیاد بھی قرآن ہے ارشاد ہو رہا ہے:

"و قاتلو ھم حتی لا تکون فتنۃ”

جب تک کفر و شرک نفاق اور استکبار کا فتنہ محو نہ ہو جائے اسوقت تک مبارزہ کرتے رہو اور جب تک ایک مستکبر بھی باقی ہے مبارزہ کرتے رہو اور جب تک ایک مستکبر بھی باقی ہے یہ مبارزہ بھی باقی رہنا چاہیے اس میں تداوم ہونا چاہیے فرماتے ہیں:

"اگر دقیقاً بوظیفہ مان کہ مبارزہ با امریکای جنایتکار ھست ادامہ دھیم، فرزندان مان شہد پیروزی را خواھند چشید”۔

یعنی اگرہم عالمی استکباری قوتوں کے سربراہ امریکہ کے خلاف مسلسل جدوجہد اور مبارزہ کرتے رہیں تو انشاء اللہ ہماری آئندہ نسلیں کامیابی اور فتح کا شہد اور مٹھاس کو ضرور چکھیں گے فرماتے ہیں:

"کسی قصد نکند کہ ما راہ سازش باجہان خواران را نمی دانیم”.

یعنی کوئی تصور نہ کریں ہمیں عالمی استکباری قوتوں کے ساتھ سازش اور Dealکرنا نہیں آتا ہے

"ولی ھیہات کہ خادمان اسلام بہ ملت خود خیانت کند۔”

ھیہات اسلام کی خدمت کرنے والے اپنی ملتوں سے خیانت کریں۔ اگر میری ہڈیوں کو ایک ایک کر کے جوڑوں سے جدا کیا جائے اور ہمارے سروں کو سولی پر چڑھایا جائے اور ہمیں زندہ آگ کے شعلوں کے حوالے کیا جائے، ہماری خواتین اور بچوں اور پوری ہستی کو ہمارے سامنے قیدی بنا لیا جائے اور ہمارے گھروں کو لوٹ لیا جائے ان تمام مشکلات کے باوجود اگر کفر و شرک کے رہبروں کی جانب سے امان نامہ آجائے تو میں اس پر دستخط نہیں کروں گا۔ ہمارا عالمی استکباری قوتوں کے ساتھ مسلسل ٹکراو ہے۔ یعنی میں ان تمام مشکلات اور مصائب کو قبول کرنے کے لئے تیار ہوں لیکن کفر و شرک کے امان نامہ پر امضاء(دستخط) نہیں کر سکتا۔ ہمارا سرکٹ تو سکتا ہے، جھک نہیں سکتا۔ ہم سولی پر چڑھ سکتے ہیں لیکن عالمی استکبار کے مقابلے میں مبارزہ کو نہیں چھوڑ سکتے۔ ہمارا مبارزہ کسی خاص موسم کے ساتھ مخصوص نہیں ہے بلکہ دائمی، ابدی اور ہر جگہ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here