بانگ بصیرت(عالمی حالات پر تجزیہ) 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

چند روز پہلے یمن کے مظلوموں کی طرف سے سعودی عرب میں آرامکو کی دو اھم ریفائنریز پر حملہ کے بعد سعودیہ کی تیل کی سپلائی نصف رہ گئی ھے۔ حملے سے سعودی تیل کی تنصیبات کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ھے۔ حملے سے پہلے والی آئل پروڈکشن تک پہنچنے کے لئے  کئی ھفتے لگ سکتے ھیں۔ دنیا میں تیل کی قیمتوں میں %15 سے %20 تک اضافہ ھوا ھے۔ اس حملے کے فورا بعد امریکی وزیر خارجہ پومپئو  نے کہا کہ یہ حملہ ایران نے کیا ھے پھر اس کے بعد کبھی یہ کہا گیا کہ اس حملے کے پیچھے ایران ھے، کبھی یہ کہا گیا ھے کہ حملے میں استعمال ھونے والا اسلحہ ایرانی تھا۔ کبھی یہ کہا گیا کہ یمنیوں کے پاس اتنی دور مار کرنے والے ڈرونز نہیں ھیں۔ کبھی یہ کہتے ھیں کہ عراق کے اندر سے حملہ ھوا ھے۔ بہرحال ایک طرف تو جہاں ان کی پریشانی نظر آتی ھے وھیں ان سب باتوں کا نتیجہ یہ ھے کہ اصل قصور ایران کا ھے۔ سوال یہ ھے کہ یمن پر امریکی سعودی الائنس کے تجاوز اور حملے کو پانچواں سال شروع ھے۔ اس دوران یمن سمندری، فضائی اور زمینی طور پر مکمل محاصرے میں ھے۔ امریکی سعودی اسرائیلی الائنس کے حملوں میں لاکھوں لوگ مارے گئے ھیں اور زخمی ھیں۔ ھسپتالوں، سکولوں، شہروں، پلوں، سڑکوں پر حملے ھوئے، جن میں معصوم بچے مارے گئے، عورتیں ماری گئیں، جوان ،بڑے اور بوڑھے مارے گئے، ھسپتالوں میں دوائیں نہ ھونے کی وجہ سے مر رھے ھیں، علاج کی مناسب سہولتیں میسر نہیں۔ لوگ بھوک سے مر رھے ھیں، قحط کا عالم ھے۔ اقوام متحدہ کے اداروں سمیت انسانی حقوق کے ادارے یمن کے عوام کی مظلومیت پر چیخ رھے ھیں۔ امریکی سعودی اسرائیلی الائنس یہ سمجھتا تھا کہ ھوائی جہازوں کی بمباری، سمندروں سے حملے، زمینی حملے اور محاصرے سے یمن کے مظلوم ” surrender ” کر دیں گے، شکست تسلیم کر لیں گے لیکن یمن کے مظلوموں کی معجزانہ مقاومت نے ان ظالموں کے تمام منصوبوں کو خاک میں ملا دیا، یمن کے غیرت مند عوام اور ان کی قیادت ان کے ظلم کے آگے نہیں جھکی، یمن کی فوج، عوام( اہل سنت جو شافعی مذھب سے تعلق رکھتے ھیں + زیدیہ مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمان، اہل تشیع اور اسماعیلی سب ملکر )اور انصار اللہ سیسہ پلائی ھوئی دیوار کی طرح امریکی، اسرائیلی اور سعودی الائنس ( جس میں فرانس برطانیہ اور دیگر ممالک بھی ھیں ) کے شیطانی عزام کے مقابلے میں ڈٹے ھوئے ھیں، اور ان کے شیطانی عزائم کو خاک میں ملا رھے ھیں جس سے یہ ابلیسی الائنس تلملا رھا ھے اور شدید فریسٹریشن کا شکار ھے۔ یمن کی مقاومت نے ان کے چھکے چھڑوا دئے ھیں ۔آج جب وہ میزائلوں اور ڈرونز کے اپنے شھیدوں کے خون اور اپنی مادر وطن پر حملوں کا آل سعود سے انتقام لیتے ھیں، اور انہیں ان کے جرائم کی سزا دیتے ھیں جو ان کا حق ھے کہ وہ اپنے اوپر حملہ ور کو ماریں تو مھذب دنیا کہ وہ نام نہاد لیڈر چیخنے چلانے لگتے ھیں، واویلا کرتے دکھائی دیتے ھیں جو یمنی  بےگناھوں کے بہتے خون پر چپ رھتے ھیں، ان کے گھروں، شہروں، مساجد، ھسپتالوں، امام بارگاھوں  سکولوں، دینی مدارس پر حملوں کے بعد آگ کے شعلوں اور دھماکوں کی آواز سن کر تماشائی بن جاتے ھیں، اور مسکرا اٹھتے ھیں۔ گویا سعودی تیل کی تنصیات پر حملہ جرم ھے لیکن یمن کے سکول کے بچوں کی بس پر حملہ جرم نہیں، سعودی تیل کی تنصیبات پر حملہ دوسرا 9/11  ھے ، آل سعود اور اس کے الائنس کی طرف سے یمنیوں کا پانچ سال سے قتل عام کوئی جرم نہیں۔ کہتے ھیں کہ یمنیوں میں ایسے ڈرونز اور میزائل بنانے اور چلانے کی صلاحیت نہیں، یہ آل سعود کے بدو، نالائق اور احمق، یمن کے مومنین کو اپنی طرح سمجھتے ھیں، یمن کو حدیث میں یمن الایمان کہا گیا ھے، ان کا ایمان، ان کا صبر، ان کی ظلم کے خلاف مقاومت، ان کی بصیرت، ان کی ثابت قدمی، ان کی ھوشیاری، ان کی شجاعت، ان کی دشمن شناسی، ان کی قناعت، ان کا اللہ سبحانہ و تعالی کے وعدوں پر ایمان اور خدا وند متعالی پر توکل، ان کا وقار، ان کی عزت نفس اور انسانی کرامت،ان کا راہ خدا میں جہاد، ان کی امریکہ، اسرائیل اور یہود سے نفرت اور اسلام سے محبت، ان کی قرآن فہمی اور دین شناسی ، یہ سب چیزیں حیران کن ھیں، ان کا  آرامکو کی تنصیبات پر یہ ڈرون حملہ بھی حیران کن ھے ۔دنیا جان لے کہ یمن کے انصاراللہ کا رھبر ” سید عبدالمالک بدر الدین طباطبائی  مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام؛ اور حضرت فاطمه  الزھرا ع کا غیرت مند، عارف باللہ، مفسر قرآن، مجاھد فی سبیل اللہ کا بیٹا ھے ، اور اس کے مقابلے میں نجد کے شیطان اور یزید  کی نسل آل سعود ھے۔ایک طرف فاتح خیبر کا بیٹا قیادت کر رھا ھے اور دوسری طرف خیبر کے یہودیوں کی نسل اور شیطان کے سینگ اہل نجد کی نسل ، ایک طرف حضرت خاتم الانبیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پاکیزہ اولاد کی نشانی، اور دوسری طرف ٹرامپ ، نتنیاھو، جانس، ماکرون، بن سلمان سمیت سب قمارباز ۔اب ان حالات میں ریاست مدینہ بنانے کے دعوے داروں کو زیب نہیں دیتا کہ انہیں آرامکو سے اٹھتے ھوئے آگ کے شعلے تو نظر آئیں لیکن انہیں یمن کی سرزمین پر پانچ سال سے ظالمانہ بمباری سے اٹھتے ھوئے شعلے اور دھماکوں کی آوازیں نہ سنائی دیں، انہیں کشمیر کے مظلوموں کا ھندوستان کے  مودی کی طرف سے  43 دن کا محاصرہ دکھائی دے لیکن یمن کے مظلوموں کا سعودی عرب کے مودی کی طرف سے پانچ سال سے محاصرہ   دکھائی نہ دے، انہیں کشمیر میں انڈین فوج اور آر ایس ایس کے گماشتوں کا ظلم دکھائی دے لیکن یمن سعودی اماراتی سوڈانی اور دیگر ممالک کے گماشتوں کا ظلم و ستم اور بربریت بالکل نہ دکھائی دے ۔جناب ریاست مدینہ بنانے کا دعوی کرنے والوں کو ان کو قاتلوں butchers کے خون آلودہ ھاتھوں سے ھاتھ ملانا زیب نہیں دیتا ۔ سرزمین وحی پر عیاشیوں، رقص کی محفلوں، شراب خانوں ، اور جوئے کے اڈوں اور بےحیائی کے مراکز بنانے والوں سے ،قرآنی اصول اور تعلیمات  دوستی کی تقبیح، توبیخ اور مذمت کرتی ھیں اور عذاب کی وعید بھی دیتی ھیں ۔ریاست مدینہ کی رٹ لگانے والوں کو یا ان ظالموں سے تعلق توڑنا چاھئے یا پھر ریاست مدینہ کی رٹ لگانا چھوڑ دینا چاھئے ۔ریاست مدینہ کو مذاق مت بناؤ ، خوف خدا کرو، اللہ سے ڈرو ۔آل سعود کی حکومت کا زوال شروع ھے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here